جرمنی: اسلام میں فلاحی کام اور خیرات کرنا بہت مقدس اورثواب کا کام سمجھا جاتا ہے لیکن اب یہ بات طبی تحقیق سے بھی ثابت ہو گئی ہے کہ دوسروں کی مدد اور خیرات کرنے والے لوگ دوسرے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ خوش رہتے ہیں۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اپنے ساتھیوں کی بہبود کا خیال رکھنے والے لوگ صرف اپنے متعلق سوچنے والے افراد کے مقابلے میں زیادہ خوش اور مطمئن رہتے ہیں۔اس کے علاوہ ماہرین نے یہ احساس پیدا کرنے والے دماغی حصوں کا جائزہ بھی لیا جس سے خوشی کو سمجھنے میں مزید مدد ملی ہے۔
تحقیق سے ثابت ہے کہ کسی کی تھوڑی سی مدد کرنے سے بھی خوشی اور مسرت ملتی ہے اور ضروری نہیں کہ اپنی ضرورت کو قربان کرکے کسی کی مدد کی جائے۔اس کے علاوہ تحقیق میں اس بات کو بھی واضح کیا گیا ہے کہ کنجوس اور خیرات نہ کرنے والے لوگ قدرے ناخوش رہتے ہیں۔