برمنگھم :خسرے کے حوالے سے برطانوی ڈاکٹروں نے خطرے کی گھنٹی بجائی ہے کہ والدین بچوں میں خسرے کو سنجیدگی سے لیں ورنہ خسرے کی وجہ سے بچوں کی جان بھی جاسکتی ہے۔واضح رہے کہ لندن میں بچوں میں خسرے کے مرض میں اضافہ ہورہا ہے اور اس وجہ سےہسپتالوں میں بھی رش لگا ہوا ہے۔لندن میں بچوں میں خسرے کی وبا پھوٹ پڑی ہے اس وجہ سے اس مہلک مرض کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کاکہا گیا ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق حال ہی میں ویسٹ مڈ لینڈز میں 113 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔
یوکے ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی آفیشلز کاکہنا ہےکہ خسرے کے کیسز کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں لگ بھگ 1603 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔ یوکے ہیلتھ سکیورٹی کے مطابق گذشتہ برس 735 کیسز منظر عام پر آئے تھے۔
اس بارے میں ڈاکٹر ڈیوڈ ایلی مین جن کا تعلق گریٹ آرمنڈ سٹریٹ ہسپتال سے بتایا جاتا ہے کاکہنا ہے کہ خسرے کی اگر بروقت تشخیص اورعلاج ہوجائے تو کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی ہے لیکن اگر اس پر توجہ نہ دی جائے یہ مرض جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔
خسرے میں شدید بخار کی صورتحال بھی ہوتی ہے اس وجہ سے اس کا علاج بروقت ہونا چاہئے اس کے لیے ضروری ہے کہ بچوں کو خسرے کی ویکسین دی جائے۔