واشنگٹن: امریکہ نے یمن کے حوثی باغیوں کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں واپس ڈال دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک بار پھر یمن کے حوثی باغیوں کو "دہشت گرد" تنظیم قرار دے رہی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کی عالمی جہاز رانی پر عسکریت پسندوں کے حملوں کو روکنے کی تازہ ترین کوشش میں امریکی فوجی حملوں کے اوپر مالی پابندیاں عائد کر دیں۔
بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا کہ وہ یمن کے 32 ملین لوگوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے حوثیوں پر مالی جرمانے وضع کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حوثیوں کو "خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد" کے طور پر دوبارہ فہرست میں لانے کا اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر باغیوں کے حملوں کے جواب میں یمن میں حوثی اہداف پر حملے شروع کیے تھے۔
حواضح رہے کہ امریکی ملکیت والے جہاز پر حوثیوں کے ایک نئے حملے کی اطلاع ملی ہے۔حوثیوں کا کہنا ہے کہ ان کے حملوں کا مقصد ان بحری جہازوں کو ٹارگٹ کرنا ہے جن کا اسرائیل سے تعلق ہے اور وہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ بند ہونے تک اہداف پر حملے جاری رکھیں گے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک بیان میں کہا کہ ان مسلسل دھمکیوں اور حملوں کے جواب میں، امریکہ نے انصاراللہ، جسے حوثی بھی کہا جاتا ہے، کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔