لاہور : (اشرف مہتاب) کراچی پورٹ پر خام مال کے کنٹینروں کی کلیئرنس میں رکاوٹ کی وجہ سے صنعتوں کی پیداوار کم ہونے لگی،ساٹھ ہزار سے زائد چھوٹی بڑی صنعتوں میں سے پچیس فیصد کے بند ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا۔
بیرون ملک سے درآْمد شدہ خام مال کے کنٹینرز کی کسٹم کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے ٹیکسٹائل، مشروبات، ٹائر آئل، کیمیکل، ادویات سازی،برقی آلات، گاڑیاں،شو ز مینوفیکچرنگ، زراعت ، ادویات بنانے والےکارخانے اور دوسری صنعتیں متاثر ہورہی ہیں ،محض پنجاب کی 30 ہزار سے زائد جب کہ پورے ملک کی 60 ہزار صنعتیں متاثر ہو رہی ہیں ۔
سبزیوں اور پھلوں کے سینکڑوں کنٹینر بھی پورٹ پر رکے ہوئے ہیں ، صنعتیں بند ہونے سے ایک کروڑ سے زائد ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے، اعداد وشمار کت مطابق ملک بھر کی 60 ہزار کے قریب چھوٹی بڑی صنعتوں میں تقریبا 5 کروڑ فیکٹری ورکرز،مزدور اور افسر ان کام کرتے ہیں۔
صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ خام مال کلیئر نہ ہوئے تو آنے والے دنوں میں ادویات، سبزیاں سمیت دیگر اشیاء کی قلت اور قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔