یروشلم: ابوظہبی میں ہونے والے حوثی باغیوں کے حملے کے بعد اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کو سیکیورٹی انٹیلیجنس میں معاونت کی پیش کش کر دی۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کو تعزیتی خط لکھا جس میں انہوں نے ایک روز قبل ابوظہبی میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے حوثی باغیوں کے راکٹ حملے میں تین شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ساتھ چلنے اور انتہا پسند تنظیموں کو شکست دینے کی پیش کش کی۔ اپنے خط میں اسرائیلی وزیراعظم نے لکھا کہ اسرائیل خطے میں جنگ اور انتہا پسندی کے خلاف ہے اور ہم اپنے اتحاد سے مشترکہ دشمن کو باآسانی شکست دے سکتے ہیں۔ نفتالی نے لکھا کہ ’اسرائیل اس جنگ میں ابوظہبی کے شانہ بشانہ ہے اور ہم ہر قسم کے تعاون کو بھی تیار ہیں۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ اگر یو اے ای چاہیے تو عوام کی حفاظت اور اس طرح کے حملوں کو ناکام بنانے کے لیے اسرائیل کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ متحدہ عرب امارات کو کسی بھی حملے کی صورت میں پیشگی اطلاع اور جوابی کارروائی کی معاونت فراہم کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں منگل کے روز تین پیٹرولیم ٹینکرز پر ڈرون راکٹ حملے ہوئے جس میں پاکستانی سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوئے۔ راکٹ حملے کے بعد ابوظبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب نئی تعمیر ہونے والی عمارت میں خوفناک آتشزدگی ہوئی تھی۔
یمن کے حوثی باغیوں نے میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کی اور اس کارروائی کو اپنے خلاف جاری آپریشن کا ردعمل قرار دیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ عبداللہ بن زاید نے کہا کہ ہم ان دہشت گردانہ حملوں کا بھرپور جواب دینے کا حق رکھتے ہیں۔