ہے جذبہ جنون تو ہمت نہ ہار ،خواجہ سرا نے ڈاکٹر بن کر نئی تاریخ رقم کر دی 

Dr Sara Gull, Transgender

کراچی :ہے جذبہ جنون تو ہمت نہ ہار ،جستجو جوکریں وہ چھوئیں آسمان ،ایسا ہی کارنامہ پاکستانی خوا جہ سر ا نے سچ کر دکھایا اور پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر بن گئی ۔

خواجہ سرا سارہ گل نے ایم بی بی ایس کا فائنل امتحان پاس کر کے بڑے چھوٹوں کیلئے ایک نئی مثال قائم کر دی ،خوا سرا ڈاکٹر نے اپنے حلقہ احباب کو محدود  نہ رکھا بلکہ دو مختلف تنظیموں کی عہدایدار بھی رہیں ۔

خواجہ سرا سارہ گل کا کہنا تھا کہ محنت اور لگن سے ہر منزل حاصل کی جاسکتی ہے اور میں نے ڈاکٹر بننے کے لیے بہت محنت کی ہے۔

ایک انٹرویومیں پہلی خواجہ سرا ڈاکٹرسارہ گل نے کہا کہ اگر آپ کے اندرجذبہ ہے توکوئی بھی آپ کو کچھ کرنے سے نہیں روک سکتا، زندگی میں مشکلات تو آتی رہتی ہیں ،میں پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں اور ڈاکٹربننے کے بعد اب میرے والدین نے مجھے قبول کیا ہے۔

خواجہ سرا سارہ گل کا کہنا تھا کہ محنت اور لگن سے ہر منزل حاصل کی جاسکتی ہے اور میں نے ڈاکٹر بننے کے لیے بہت محنت کی ہے۔

ڈاکٹرسارہ گل نے کہا کہ خواجہ سرا کمیونٹی سے کہنا چاہتی ہوں کہ ہمت نہ ہاریں، اگرمیں ڈاکٹر بن سکتی ہوں تو کوئی بھی محنت کر کے آگے بڑھ سکتا ہے۔