لاہور: معروف صوفی گلوکارہ عابدہ پروین اور نصیبو لال کے نئے گانے ’تو جھوم‘نے ریلیز کے چند گھنٹے بعد ہی دھوم مچا ئی اور دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوا تو کوک اسٹوڈیو کے شائقین بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ وہ جس کوک اسٹوڈیو کو کھو چکے تھے وہ واپس آ گیا ہے، تاہم سندھ کے شہر عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والی ایک ابھرتی ہوئی گلوکارہ نرملا مگھانی نے گانے سے متعلق نیا پنڈورا بکس کھول دیا ہے ۔
کوک اسٹوڈیو کے سیزن 14 کا آغاز 14 جنوری کو ’تو جھوم‘ سے ہوا جس کو لیجنڈری صوفی گلوکار عابدہ پروین اور نصیبو لال نے اپنی آواز دی جبکہ ’تو جھوم‘ کی موسیقی ذوالفقار خان اور المعروف ذوالفی نے ترتیب دیا ہے جب کہ اسے انہوں نے موسیقار عبداللہ صدیقی کے ساتھ ہمراہ پروڈیوس کیا۔ تاہم سندھ کے شہر عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ نرملا مگھانی کے دعوی نے نیا تنازعہ کھڑا ہونے کے امکانات پیدا کر دئیے ہیں۔
نرملا نے دعویٰ کیا ہے کہ کوک اسٹوڈیو سیزن 14 کے گانے ’تو جھوم‘ میں استعمال کی گئی ایک دھن ان کی ہے جو انہوں نے 2021 میں موسیقار ذوالفقار خان (ذوالفی) کو بھیجی تھی تاہم وٹس ایپ پر کیے گئے پیغام کا ذوالفی کی جانب سے انہیں کوئی جواب نہیں ملا تھا، تاہم اس دھن کا استعمال ’تو جھوم‘ میں سن کر وہ حیران رہ گئیں لیکن انہیں گانے میں کسی قسم کا کریڈٹ نہیں دیا گیا۔انہوں نے مزید الزام لگایا کہ گانا سننے کے بعد ذوالفقار خان ( ذوالفی) کو فون کرتی رہی تاہم دوسرے دن ذوالفی نے فون پر جواب دیا کہ میرے بھیجے گئے آڈیو پیغام کو تو انہوں نے دیکھا بھی نہیں جبکہ ایسا نہیں تھا کیونکہ وٹس ایپ پر بھیجے گئے میرے پیغامات بلیو ٹک دکھا رہے تھے ( وٹس ایپ پر دکھائے گئے بلیو ٹک ظاہر کرتے ہیں کہ صارف آپ کا پیغام دیکھ چکا ہے)۔
عمر کوٹ کی گلوکارہ نرملا مگھانی نے مزید کہا کہ ’وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ اپنے کام کی پہچان ملے اور کریڈٹ دیا جائے ،اور کچھ نہیں‘۔