لندن: قانونی فرم براڈ شیٹ نے پاکستانی حکومت کی درخواست منظور کر لی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ برطانوی عدالت کا فیصلہ جاری کرے۔ برطانوی عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ اگست دو ہزار سولہ میں آیا تھا۔
برطانوی فرم براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی کی جانب سے اس سلسلے میں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام کو اب اصل حقائق کا پتا چل جائے گا کیونکہ بالاخر ان کو سامنے لایا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں نجی ٹیلی وژن کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ براڈ شیٹ محض الزام عائد نہ کرے بلکہ ان کے ژبوت بھی فراہم کرے۔ جبکہ براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے کہا تھا کہ ایک ارب ڈالر کی رقم کس کی تھی، اس بارے میں حکومت پاکستان کو سب علم ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 13 جنوری کو جاری کی گئی ٹویٹس میں کہا گیا تھا کہ براڈ شیٹ نے اپنے انکشافات کے ذریعے ہمارے سابق حکمرانون کی منی لانڈرنگ اور کرپشن کو بے نقاب کر دیا ہے۔
براڈ شیٹ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی اس کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی مکمل تحقیقات کا حکم دے چکی ہے۔ چیئرمین کمیٹی رانا تنویر نے تحقیقات کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو ہم بتائیں گے کہ برطانوی قانونی فرم براڈ شیٹ سے معاہدہ کس نے ختم کیا تھا۔
خیال رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 19 جنوری کو براڈ شیٹ معاملے پر نیب سے رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔ اس میں نیب کے سامنے سوالات رکھے گئے کہ اس بات کے جواب دیئے جائیں کہ قانونی فرم سے معاہدہ ختم کرنے کی وجوہات کیا تھیں اور اس کے بعد کتنی رقم اسے ادا کی گئی۔