اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ گزشتہ روز لاہور میں ایک جلسہ تھا جس میں ایک تانگہ پارٹی کے لیڈر نے اس پارلیمنٹ کو گالیاں دیں۔ اس رکن کی کوئی حیثیت نہیں ہے وہ اس طرح کی باتیں کرتا رہتا ہے۔ اس کو صرف گالیاں دینی آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسی جماعت کے لیڈر جس میں 35 سے 36 ارکان موجود ہیں اس نے اس کی بات کی تائید کی حالانکہ وہ بھی اسی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ پارلیمنٹ جمہوریت کا حسن ہے جس کے پاس یہاں اکثریت ہو وہی حکومت بناتی ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے اگر کوئی غلط قانون یا بل منظور کیا ہے اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اس پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لئے بے شمار اور بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کہتی تھیں ’’ جمہوریت بہترین انتقام‘‘ ہے۔ پارلیمنٹ بالادست ہے ہم ان کی اس بات کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کے خلاف استحقاق کی تحریک لائی جائے اور انہیں طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان ہی لوگوں نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا ۔ ہم اس اس وقت بھی جمہوریت کو بچانے کے لئے یہاں آتے رہے۔ ہم پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2014ء کے دھرنے کے بعد مسلم لیگ (ن) سمیت تمام جماعتوں کو سبق سیکھنا چاہیے تھا ٗعمران خان کو یوٹرن لینے کی عادت ہے وہ ایک بات کرتے ہیں پھر اس سے انکاری ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو جب بھی کوئی خطرہ ہوگا پیپلز پارٹی سب سے آگے کھڑی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی۔ایم کیو ایم پاکستان کے رکن شیخ صلاح الدین نے کہا کہ پارلیمنٹ کو گالی دے کر انہوں نے ہر پارلیمنٹرین کی توہین کی ہے ٗ انہوں نے چار سال قبل دھرنے کے وقت بھی یہی کیا تھا ٗ یہ غیر ذمہ دارانہ بات کرکے انہوں نے 20 کروڑ عوام کی توہین کی ہے۔