سان ڈیاگو: جہاں ورزش کے بے شمار فوائد ہیں وہیں اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ورزش جسم کے کسی حصے میں جلن اور سوزش (انفلیمیشن) کو کم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہے۔
طبی ماہرین سوزش کو بہت خطرناک تصور کرتے ہیں کیونکہ یہ کئی امراض کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے جن میں امراضِ قلب سے لے کر کینسر تک شامل ہیں۔ اس سے قبل ورزش کو ذیابیطس اور امراضِ قلب کو روکنے ، میٹابولزم ٹھیک کرنے اور پٹھوں و عضلات کی مضبوطی میں اہم تصور کیا جاتا رہا ہے لیکن اب تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ ورزش جسمانی جلن کو بھی کم کرتی ہے اورجسم کے قدرتی دفاعی نظام کو بہترحالت میں رکھتی ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا نے اپنی ایک رپورٹ برین، بیہیویئر اینڈ امیونٹی نامی جرنل میں شائع کرائی ہے، جس میں بتایا ہے کہ روزانہ 20 منٹ کی ورزش بھی آپ کے لیے کرشماتی اثررکھتی ہے۔ یونیورسٹی کی ماہرسوزی ہونگ نے نوٹ کیا ہے کہ ورزش سے جسم کا سمپیتھیٹک نروس سسٹم سرگرم ہوجاتا ہے جو جسم میں سوزش کو کم کرتا ہے۔ یہ نظام دل کی دھڑکن بڑھاتا ہے اور بلڈ پریشر اور سانس کو بھی تیز کرتا ہے ۔ جسمانی ورزش اس نظام کو مؤثر بناتی ہے۔
ورزش کے دوران جسم سے ایپن ایفرائن اور نوریپینفرائن نامی ہارمون خون میں شامل ہوتے ہیں اور جسم کے امنیاتی خلیات کو سرگرم کرتےہیں۔ ماہرین کے مطابق 20 منٹ کی مسلسل ورزش جسمانی جلن اور سوزش کو کم کرتی ہے۔ اگرچہ جسم میں سوزش و جلن معمول کی بات ہے لیکن اس کی بہت زیادتی موٹاپے، ذیابیطس، امراضِ قلب ، گٹھیا اور دیگر خطرناک امرض کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
سروے کے لیے سائنس دانوں نے 47 شرکا کو 20 منٹ تک ٹریڈمِل پر دوڑایا اور اس کی رفتار ہر ایک کے مزاج اور فٹنس کے مطابق کی تھی۔ ورزش سے پہلے اور بعد میں شرکا کے خون کے نمونے بھی لئے گئے۔ غور پر معلوم ہوا کہ اس سے جسم میں سوزش کو کم کرنے والے کیمیکل بھی کم ہوجاتے ہیں۔ تو اب دیر کس بات کی ۔ ضروری ہے کہ ورزش کو روزمرہ معمولات کا حصہ بنایا جائے۔