نیویارک : پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے نیویارک میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں 12 سے 15 سال لگ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملک کے مفاد کے لیے سیاست کو داؤ پر لگانا پڑے تو وہ اس سے گریز نہیں کریں گے۔ اسحاق ڈار نے اپنی بات چیت میں کہا کہ دنیا آج گلوبل چیلنجز سے گزر رہی ہے اور پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ملاقات کو وہ ہمیشہ ترجیح دیتے ہیں جب بھی وہ امریکا کا دورہ کرتے ہیں۔
انہوں نے 2017 کی معاشی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان دنیا کی 24 ویں معیشت بن گیا تھا لیکن دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت نے اس مشکل وقت میں فیصلہ کیا کہ ملک ہے تو سیاست ہے اور معاشی صورتحال کی سمت تبدیل کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کی باتوں پر 2017 میں عمل کیا جاتا تو پاکستان کبھی ڈیفالٹ کا شکار نہ ہوتا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت اب درست سمت پر گامزن ہے، اور مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اقتصادی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں، پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے اور انٹرسٹ ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آگیا ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے پاکستان کے قدرتی وسائل اور معدنیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک دن ضرور جی 20 ممالک میں شامل ہوگا اور ملک کو مستحکم معیشت بنانے کے لیے ہمیں سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہوگا، تب ہی پاکستانی پاسپورٹ کی عزت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم حکومت میں ایس آئی ایف سی (سکیورٹی اینڈ انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کمیٹی) بنائی گئی، جس سے سرمایہ کاروں کو منسٹری ٹو منسٹری بھاگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو بیرونی سرمایہ کاری میں مزید ترقی حاصل ہو رہی ہے اور عالمی ادارے ہماری معیشت کی تعریف کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے پاکستان کی معیشت پر اثرات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ اور ترقی یافتہ ملک چھوڑ کر جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو کوششیں کرنی چاہیے تاکہ پاکستان کی معیشت مزید مستحکم ہو اور ملک عالمی سطح پر اپنی جگہ بنا سکے۔
اسحاق ڈار نے غزہ کے مسئلے پر پاکستان کے موقف کو مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ہر جگہ غزہ کے مسئلے پر مضبوط اسٹینڈ لیا ہے اور پاکستان نے اہل غزہ کو کئی سو ٹن امداد بھی پہنچائی ہے۔