انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال ختم، اہم سڑکوں پر ٹریفک بحال

انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال ختم، اہم سڑکوں پر ٹریفک بحال

کوئٹہ : عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف چار جماعتی اتحاد کی اپیل پر بلوچستان میں کی جانے والی پہیہ جام ہڑتال ختم ہوگئی ہے اور تمام شاہراہوں پر ٹریفک بحال ہوگئی ہے۔ 

نیو نیوز کے مطابق عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف  قوم پرست جماعتوں پر مشتمل چار جماعتی اتحاد پشتونخوا ملی عوامی پارِٹی، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے ہڑتال کی کال دی تھی۔ 

ان تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے شاہراہوں کو مختلف علاقوں میں بند کیا گیا جس کی وجہ سے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کا چمن، ڈیرہ اسماعیل خان، کراچی، تفتان اور جیکب آباد سے رابطہ منقطع رہا۔  شام چار بجے تمام تر مرکزی شاہراہوں کو کھول دیا گیا۔

 طرح کوسٹل ہائی وے سمیت اہم شاہراہوں کو بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی ان جماعتوں کے کارکنوں نے بند کیا۔ جس کے باعث لوگوں کو پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

 سیاسی جماعتوں کی جانب سے جہاں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دیگر ذرائع اختیار کیئے جارہے ہیں وہاں 9 فروری سے کوئٹہ میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر ایک احتجاجی کیمپ بھی کیمپ قائم کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز اس کیمپ میں ایک احتجاجی جلسہ ہوا تھا جس سے ان جماعتوں کے سربراہوں محمود خان اچکزئی، سردار اختر مینگل، ڈاکٹر مالک بلوچ اور عبدالخالق ہزارہ نے خطاب کیا تھا۔

انہوں نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ان میں ملوث سرکاری اہلکاروں کو ملازمتوں سے برطرف کر کے ان کے خلاف مقدمات قائم کیے جائیں۔

نواز لیگ کے سوا بلوچستان میں انتخابات میں حصہ لینے والی تمام قابل ذکر سیاسی جماعتوں نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ چار سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی پہیہ جام ہڑتال ناکام ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے سردار اور نواب عام لوگوں کو 2024 کے انتخابات میں مسترد کرنے کی سزا دے رہے ہیں۔