اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ عمران خان اور جنرل باجوہ کی ملاقات میری درخواست پر ہوئی۔ ملاقات خوشگوار رہی ۔ عمران خان اٹھ کر نہیں گئے۔ پی ٹی آئی کے دور میں معیشت بہتر تھی۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں صدر مملکت نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھا جاسکتا ہے ۔ ہم کشتی کو سنبھالا دینے میں نہ ماضی سے سیکھا نہ مستقبل کے اعتبار سے ۔ملک مشکلات میں ہے ۔ یہ کہنا مضحکہ خیز ہے کہ الیکشن کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے ۔
عارف علوی نے کہا کہ جمہوریت میں اعتماد الیکشن سے ملتا ہے ۔ آج کل مذاکرات کی پس پردہ کوئی کوشش نہیں ہو رہی۔ میری کوششیں مسلسل پس پردہ جاری رہتی ہیں ۔ عمران خان کے دور میں معیشت کے حالات تھوڑے بہتر تھے۔ اسحاق ڈار تو کہا کہ منی بجٹ کو ایوان میں پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی الیکشن کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہا ہے ۔سب ایک دوسرے پر الزامات اور پھر مقدمات بنانے پر لگے ہوئے ہیں ۔آئین کی پاسداری کرو ،آئین کے اندر سراخ مت تلاش کرو۔ الیکشن کیلئے بھی حیلے بہانے تلاش کئے جا رہے ہیں ۔ الیکشن کے ذریعے لوگ سمجھادیتے ہیں کہ یہ بات صحیح کر رہے یا غلط ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے ملکی حالات خراب ہی ہونگے ۔ عمران خان کی حکومت کے 2سال بعد کہا گیا کرپشن چھوڑو اپنی کارکردگی بتاؤ؟ ریکوڈک سے ایک روپیہ نہیں ملا مگر 7،8 ارب ڈالر کا جرمانہ کردیا گیا۔ کہا گیا کہ دشمنیاں چھوڑ کر اپنی کارکردگی پر فوکس کرو۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ کرپشن کی سب بات کرتے ہیں مگر کوئی کرپشن کرتے ہوئے پکڑا نہیں جاتا۔ مذاق بنا لیا کہ ملک میں کرپشن ہوئی ہے۔ آئی ایم ایف کا پیکج لینے کیلئے حکومت نے بڑی محنت کی ۔ واضح پیغام دے رہا ہوں ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔