کراچی: سینئر صحافی اطہر متین کو ڈاکووں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان کے مطابق ڈاکووں نے سینئر صحافی کو نارتھ ناظم آباد میں لوٹنے کی کوشش کی اور صحافی نے بھرپور مزاحمت کی اور گاڑی سے ڈاکوؤں کو ٹکر بھی ماری جبکہ ڈاکووں نے واردات ناکام ہوتے دیکھ کر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کی زد میں آ کر صحافی جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ واردات کے شواہد جمع کر لیے اور مزید جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ جائے وقوعہ کا جائزہ لینے والی ٹیم کے مطابق ڈاکووں نے 3 فائر کئے اور اطہر متین کو ایک گولی لگی جبکہ واردات کے مقام سے 30 بور کے 3 خول ملے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس نے ڈاکوؤں کی موٹر سائیکل کا سراغ لگا لیا اور موٹر سائیکل بلوچستان کے علاقے خضدار سے 2020 میں خریدی گئی جو محمد جہانگیر کے نام پر ہے اور موٹر سائیکل 125سی سی ہے لیکن دستاویزات میں 70سی سی سامنے آئی ہے۔ موٹر سائیکل کے چیسز میں بھی ردو بدل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ کچھ عرصہ سے کراچی میں جرائم بڑھتے جا رہے ہیں اور پولیس تمام تر کوششوں کے باوجود شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے صحافی اطہر متین کے قتل پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوگوار خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے ملوث ڈاکووں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی اطہر متین کے قتل پر اظہار افسوس کیا اور چیف سیکرٹری سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی کا ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ایک بہیمانہ واقعہ ہے جس کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔