لاس اینجلس: امریکا کی معروف کمپنی ایمیزون کے مالک جیف بیزوس سپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کو کاروباری دنیا میں پچھاڑتے ہوئے ایک مرتبہ پھر دنیا کے امیر ترین شخص کی کرسی پر براجمان ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جیف بیزوس کو یہ تاج اپنے سر پر سجانے میں صرف 6 ہفتے لگے۔ اس عرصہ میں ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا اور سپیس ایکس کے بانی ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص بنے رہے۔
گزشتہ دنوں ایلون مسک کی کمپنیاں اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں اور سٹاک ایکس چینج میں ان کے شیئرز میں گراوٹ دیکھی گئی۔
سولہ فروری کو جاری ہونے والے مارکیٹ جائزے کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے شیئروں میں دو اعشاریہ چار فیصد کمی دیکھی گئی۔
یوں ایلون مسک کی دولت میں اربوں ڈالر کی کمی آئی جس نے انھیں دنیا کے امیر ترین شخص کے عہدے سے اتار دیا، اس وقت اس کرہ ارض کے دوسرے سب سے امیر آدمی ہیں۔
یہ بات ذہن نیشین رہے کہ شیئرز میں اتار چڑھاؤ کے بعد ایمیزون کے مالک جیف بیزوس کی دولت میں صرف سینتیس کروڑ بیس لاکھ ڈالرز کی کمی آئی تھی جس نے انھیں عالمی دولتمند افراد کی فہرست میں پیچھے دکھیل دیا تھا۔
دوسری جانب ٹیسلا اور سپیس ایکس جیسی جدید کمپنیوں کے مالک ایلون مسک کے اثاثوں کی مالیت میں ساڑھے چار ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
عالمی اداروں کے مطابق ایمیزون کے مالک جیف بیزوس ایک سو انیس ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ پہلے جبکہ ایلون مسکایک سو نوے ارب اثاثوں کیساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
یاد رہے کہ ایمیزون کمپنی کے مالک 2017ء سے دنیا کے سب سے امیر ترین شخص کی کرسی پر براجمان تھے لیکن گزشتہ ماہ جنوری میں ان کے اثاثے ایک دم گر گئے تھے جس کی وجہ سے سپیس ایکس کے مالک کو یہ اعزاز حاصل ہو گیا تھا جو صرف 6 ہفتوں تک ہی برقرار رہا۔