لاہور: سیہون انتظامیہ نے دور جاہلیت کی انتہا کر دی ہے۔ شہدا کی باقیات دفنانے کے بجائے گندگی کے ڈھیر میں پھینک دیں۔ تعفن پھیلنے پر شہریوں کی بڑی تعداد کوڑے کے ڈھیر پر پہنچی تو وہاں کئی انسانی اعضا بکھرے پائے گئے۔ کئی آوارہ جانور اور پرندے بھی انسانی اعضاء کی بے حرمتی کرتے نظر آئے جس پر ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔
واقعے کے خلاف شہریوں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے جبکہ ڈی سی اور ایس ایس پی جامشورو کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کے بعد تھوڑی بہت نااہلی تو ہو ہی جاتی ہے تاہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ دوسری جانب میڈیا پر معاملہ اٹھنے کے بعد انتظامیہ نے کوڑے کے ڈھیر سے تمام اعضاء اکٹھے کر لیے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے سیہون میں گندگی کے ڈھیر پر انسانی اعضا ملنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کمشنر کو انکوائری کا حکم دے دیا۔ وزیر اعلیٰ نے اعضاء کو دفن کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔ ان کا مزید کہنا تھا غفلت برتننے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔
واضح رہے گزشتہ دنوں درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں اس وقت دھماکا ہوا جب وہاں دھمال ڈالی جا رہی تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں 82 سے زائد افراد شہید ہو گئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں