ادلب: بے حس اقوامِ عالم کا ضمیر نہ جاگا۔ شام میں زندگی کھنڈرات میں بدل گئی۔ ایلان کُردی، اومران داگنیش سڑکوں پر بکھرے ننھے بے جان جسم اور اب عبدالباسط کی فریاد۔ بابا مجھے اُٹھالے، بابا مجھے بچا لے، میرا جسم ٹوٹ گیا ہے، میرا خون بہہ رہا ہے، بابا مجھے بچا لے، بابا مجھے اُٹھا لے۔
بیرل بم کی زد میں دونوں ٹانگیں کھو دینے والے آٹھ سالہ عبدالباسط کی بلکتے ہوئے باپ سے دہائی کرتا رہا۔ ادلب پر بموں کی برسات نے عبدالباسط کی بہن اور ماں کو بھی چھین لیا۔
ایک بہن زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ اپنے گھر کا چراغ ٹمٹماتا دیکھ کر باپ نے ریزہ ریزہ دل کے ساتھ نعرہ تکبیر پڑھا اور اپنے بیٹے کو کندھوں میں اٹھا لیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں