وزیر اعظم کا انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

03:28 PM, 18 Dec, 2024


اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس جرم میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا تاکہ انسانی اسمگلنگ جیسے غیر قانونی کاروبار کا خاتمہ کیا جا سکے۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں یونان کشتی حادثے کے حوالے سے تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم نے اس افسوسناک حادثے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ  برس یونان کشتی حادثے میں 262 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے اور اب دوبارہ ایسا واقعہ پیش آیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔" انہوں نے کہا کہ "انسانی سمگلنگ پاکستان کی بدنامی کا سبب بن رہی ہے اور اس غیر قانونی کاروبار کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔"

شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کے روک تھام کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی کہا کہ سست روی سے کیے گئے اقدامات کی بدولت ایسے واقعات دوبارہ رونما ہو رہے ہیں، جو ایک تشویش ناک بات ہے۔ وزیر اعظم نے انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے عالمی سطح پر اس نوعیت کے واقعات میں ملوث پاکستانیوں کی تفصیل طلب کر لی۔

اجلاس میں وزیر اعظم کو انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے حکومت کے اقدامات اور حکومتی سطح پر کیے جانے والے حالیہ اقدامات پر بریفنگ بھی دی گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز یونان کی سمندری حدود میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتیاں الٹنے کا ایک نیا واقعہ پیش آیا، جس کی رپورٹ پاکستانی حکومت کو موصول ہوئی۔ ایتھنز میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یونان کی سمندری حدود میں 3 کشتیوں کو حادثہ پیش آیا، جن میں مجموعی طور پر 175 افراد سوار تھے۔ یہ تینوں کشتیاں لیبیا کے شہر تبروک سے روانہ ہوئی تھیں۔

حادثے کا شکار ہونے والی تیسری کشتی میں 83 افراد سوار تھے، جن میں 76 پاکستانی، 3 بنگلہ دیشی، 2 مصری اور 2 سوڈانی شامل تھے۔ اس کشتی میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا، جہاں 5 افراد کی لاشیں ملی ہیں، جن میں 4 پاکستانی شہریوں کی شناخت ہو سکی۔ ان میں سفیان، رحمان علی، حاجی احمد اور عابد شامل ہیں، تاہم پانچویں پاکستانی کی لاش کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔

ریسکیو کارروائی کے دوران 39 افراد کو بچایا گیا، جن میں 36 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ ان افراد میں ایک سوڈانی ڈرائیور بھی تھا جسے گرفتار کر لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق حادثے میں 39 افراد تاحال لاپتہ ہیں، جن میں 35 پاکستانی شامل ہیں۔ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔

مزیدخبریں