اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم ملک کو ایشین ٹائیگر نہیں بلکہ اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں جو ملک کے بانیان کا خواب تھا۔ آزاد جموں و کشمیر کے لیے صحت سہولت پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'آج سے 35 سال قبل شوکت خانم کینسر ہسپتال کی تعمیر کا فیصلہ کیا جس کا مقصد ملک میں کینسر کے مریضوں کے لیے علاج کی سہولت فراہم کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں صحت کارڈ کے اجرا سے 12 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے اور صحت کارڈ سے آزاد کشمیر میں 300 سے زائد ہسپتالوں میں مفت علاج کرایا جا سکے گا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہماری پچھلی حکومت میں ہم نے خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ کا اجرا کیا اور اب صوبے نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر شہری کو صحت کارڈ ملے گا اور پنجاب میں 60 لاکھ خاندان صحت کارڈ سے استفادہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں صحت کارڈ کے اجرا سے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو پتہ چلے گا جو آجکل بہت مشکل میں ہیں اور جن پر ایک فاشسٹ اور غاصب حکومت قابض ہے کہ ہم اپنے لوگوں کا کیسے خیال رکھتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کے امیر ملک بھی اپنی ساری عوام کو صحت کی مفت سہولت نہیں دے سکتے لیکن ہماری حکومت کا جرات مندانہ فیصلہ تھا کہ کیونکہ ملک ایک طرف قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا اور وسائل نہیں ہیں لیکن ان سب چیزوں کے باوجود ہم نے اپنے لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم پاکستان کو ایشین ٹائیگر نہیں بلکہ اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں جو اس ملک کے بانیان کا ایک خواب تھا اور آج اس سلسلے میں ہم نے ایک بہت بڑا قدم اٹھایا۔