اسلام آباد:سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔کور کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم نے وطن واپس پہنچنے پر طلب کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر کو عدالت کی جانب سے سزائے موت دیے جانے پر ایک صحافی نے پی ٹی آئی کے رہنما اور معروف قانون دان بابر اعوان سے ان کا موقف جاننے کی کوشش کی جس پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی کا آج اجلاس ہے اس کے بعد ہمارا موقف سامنے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر شام کو بات کریں گے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان آج ہی دورہ بحرین اور سوئٹزرلینڈ مکمل کرکے وطن واپس پہنچے ہیں۔
خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کے فیصلے پر افواجِ پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ سابق صدر نے ملک کے دفاع کے لیے جنگیں لڑی ہیں۔ وہ کسی صورت بھی غدار نہیں ہو سکتے۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے مطابق خصوصی عدالت کے فیصلے پر افواجِ پاکستان میں شدید غم و غصہ اور اضطراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور صدرِ پاکستان رہے ہیں اور انہوں نے 40 سال سے زیادہ پاکستان کی خدمت کی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کیس میں آئینی اور قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے جبکہ خصوصی کورٹ کی تشکیل کے لیے بھی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کو اپنے دفاع کا بنیادی حق نہیں دیا گیا، عدالتی کارروائی شخصی بنیاد پر کی گئی اور کیس کو عجلت میں نمٹایا گیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افواجِ پاکستان توقع کرتی ہیں کہ جنرل پرویز مشرف کو آئین پاکستان کے تحت انصاف دیا جائے گا۔