اسلام آباد: آل پاکستان مسلم لیگ کی جنرل سیکرٹری مہرین ملک آدم نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف سزا انہیں سنے بغیر سنائی گئی، اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اے پی ایم ایل کی جنرل سیکرٹری مہرین ملک آدم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف بار بار درخواست کرتے رہے ہیں کہ سزا ان کی غیرموجودگی میں نہ سنائی جائے اور انہیں خصوصی عدالت میں دفاع کا حق دیا جائے۔
مہرین ملک آدم کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پرویز مشرف کا ٹرائل غیر آئینی تھا اور سب سے زیادہ غیر آئینی طریقے سے اس کیس کی سماعت کی گئی۔
اے پی ایم ایل کی رہنما کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کی طرف سے دیے گئے یکطرفہ فیصلے پر تحفظات ہیں، قانونی ٹیم سے مشاورت کررہے ہیں اور جلد اپنی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔
آل پاکستان مسلم لیگ کی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ قانون کے پابند شہری کے طور پر پرویز مشرف تمام عدالتوں میں پیش ہوئے اور ان کے خلاف بنائے گئے تمام کیسز بدنیتی پر مبنی ہیں، سابق صدر کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف کیس غلط طریقے سے بنایا گیا جبکہ کیس میں معاونین اور مددگاروں کو شامل نہیں کیا گیا اور سابق صدر کو واحد ذمہ دار قرار دیا گیا حالانکہ یہ فیصلہ کابینہ، صوبائی وزرائے اعلٰی، گورنرز اور کورکمانڈرز کی مشاورت کے بعد کیا گیا تھا۔