اسلام آباد: وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی نے کہا ہے کہ بڑے بڑے اسکولوں کے کیفوں میں آئس ہیروئن بک رہی ہے، والدین کو بچوں کو موبائل فون یا دیگر اشیا دینے سے پہلے جاننا ہوگا کہ اس پر بچے کیا کر رہے ہیں، کہتےہیں کہ کوئی بھی بڑے سے بڑے رتبے والا شخص قانون کی پکڑ سے بالا تر نہیں ہے۔
وزیرمملکت داخلہ شہریار آفریدی نے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ نئے پاکستان میں قانون سب کے لیے برابر ہے، موجودہ دورمیں کوئی قانون ہاتھ میں نہیں لے سکتا، کارروائی سب کے خلاف ہو گی۔ آئی جی سے گزشتہ روزپارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ہونے والے واقعے پر رپورٹ مانگی ہے اور پوچھوں گا کہ ابھی تک وہ ملزم گرفتار کیوں نہ ہوئے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ والدین اپنے بچوں پر نظر رکھیں، جدید ٹیکنالوجی پر والدین کا چیک اینڈ بیلنس ضروری ہے، بچوں کو موبائل فون یا دیگر اشیا دینے سے پہلے جاننا ہوگا اس پر بچے کیا استعمال کر رہے ہیں، ان ڈیوائسز کے استعمال سے بچے تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ سرگودھا سے بچوں کی 64 ہزار غیراخلاقی وڈیوز برآمد ہوئیں، بچوں کی عزتوں سے کھیلنے والے اگریہ سمجھتے ہیں کہ ان کے خلاف کچھ نہیں ہوگا، ایسا نہیں،غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی اور انہیں عبرت کا نشانہ بنائیں گے۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ ڈرگ مافیا ہماری نسلوں کو تباہ کررہا ہے، ایک خودکش بمبار چند سو افراد کو جب کہ مافیا منشیات کے ذریعے قوم کو ہدف بناتا ہے،والدین کو آگاہی نہیں کہ بچے کس تباہی کے طوفان میں دھنسے ہوئے ہیں، بچوں کے اسکول بیگ میں کرسٹل آئس، منشیات و دیگر چیزیں موجود ہوتی ہیں، منشیات فروش 75 فیصد بچوں کو آئس کا شکار کیے ہوئے ہیں،طالب علموں کی ایک بڑی تعداد کرسٹل کے نشے میں مبتلا ہے، 45 فیصد بچے منشیات بالخصوص آئس کرسٹل کا استعمال کرتے ہیں۔ اب صرف چرس پینے والا نہیں پکڑا جائے گا، مافیا کو بھی قانون کی گرفت میں لائیں گے۔
شہریارآفریدی نے کہا کہ جبری مشقت لینے والوں سے بھی نمٹنا ہوگا، پولیس اورتمام اداروں کو نوجوانوں کو اپنے ساتھ ملانا ہوگا، وزیراعظم کےحکم پر پولیس نے سخت ترین کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ پاکستان کے مستقبل کے لیے اقدامات کررہے ہیں، بچے اور بچیاں مل کرپاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کریں گے۔