اسلام آباد : عمران خان کی کابینہ کے دو ارکان مرزا شہزاد اکبر اور ندیم افضل چن کے درمیان ٹویٹر پر جنگ جاری ہے ۔ دونوں ایک دوسرے کے خلاف تنقید کر رہے ہیں۔
شہزاد اکبر نے ندیم افضل چن کو مخاطب کرتے کہا کہ چن صاحب سچ کڑوا ہوتا ہے اسی لیے اتنی تکلیف ہوئی ہے. احد چیمہ کا آپ نے کبھی نام بھی نہیں لیا البتہ میرے گورنمنٹ کالج کا سیشن فیلو ہونے کیوجہ سے کچھ دوستوں نے ضرور سفارش کی انھیں بھی عرض کی کہ احد چیمہ اور فواد حسن دونوں کو باجوہ نے بند کروایا ہے آپ میں شاید سچ کہنے کی ہمت نہیں کیونکہ آج بھی بوٹ کے نیچے ہو۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ چن صاحب آپکا واحد مقصد اپنے سیاسی مخالفوں کو نقصان پہنچانا تھا سب سے اوپر ناصر بوسال اور امداد اللہ بوسال تھے آپ نے ان کے خلاف 5 ہزار کنا ل کا ایک جعلی کیس بنانے کی فائل مجھے دی میں نے معذرت بھی کرلی آپ نے میری شکایت بھی کی ۔ پھر امداد بوسال کی پوسٹنگ وزارت خزانہ میں ہونے پر شدید مخالفت کی اور میں نے آپ کو خان کے سامنے بے نقاب کیا اور میرٹ پر اسکی تقرری کی آپ نے میرے خلاف اعلان جنگ کردیا۔
شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ چلیں باقی باتیں چھوڑ دیتے ہیں صرف اس با ت کا جواب دیں پی پی چھوڑ کر پی ٹی آئی فیض کے کہنے پہ جوائن کی تھی یا لوکل میجر کے؟ ظاہر ہے دونوں جماعتوں میں کچھ مشترک نہیں ماسوائے آپکی اقتدار اور اختیار کی بھوک کے۔ آپ کی نظریاتی بلندی کا یہ عالم ہے کہ فیصل واوڈا آپکا لیڈر ہے آجکل اور آپ اٹھا رہے ہیں۔