اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں عمران خان سمیت کئی دوسرے لوگوں کی جان ہے ۔ شہباز گل نے تفتیش میں پہلے دن جو بتایا وہی ان کے لیے خطرناک ہے ۔ عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ کہیں وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ بتا دے، اس طوطے سے ساری باتیں معلوم کر کے عوام کے سامنے لائی جائیں،ملک اب حقیقی قیادت کے بغیر نہیں چل سکتا۔
جمعرات کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نتائج کی پروا کئے بغیر واپس آ رہے ہیں ، ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ ادارے کس حد تک غیرجانبدار ہیں،ریاست اور ملک کیساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب لیا جانا ضروری ہے۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ کسی پر بھی تشدد کے خلاف ہیں لیکن یہاں دوسری گیم کھیلی جا رہی ہے، اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے اگر تشدد ہوا ہے تو وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر بتائیں۔ تین بار کے وزیراعظم اور ان کے خاندان کے ساتھ جیلوں میں کیا کچھ نہیں ہوا، نواز شریف اور اسکی بیٹی کے ساتھ جو کچھ حوالات میں ہو رہا تھا اگرنواز شریف اسکا چوتھا حصہ بھی بتا دے تو ملک میں خون ریزی ہو جائے۔ میرے خلاف غداری کا مقدمہ بنایا گیا تو مجھے جیل میں 6 بائی 4کے کمرے میں رکھا گیا جہاں جون جولائی کے مہینے میں ایک ہزار واٹ کے چالیس بلب لگائے گئے تھے،
انہوں نے کہا کہ مجھ سے کہا جاتا تھا کہ آپ کے رونے کی آواز عمران خان کو سنانی ہے۔ میرے 14 دن کے ریمانڈ میں 7 جج تبدیل ہوئے، مجھے گرفتار کیا گیا تو میرے بھائی کو بھی غائب کر دیا گیا تھا۔اگر میرا چودہ دن کا ریمانڈ ہو سکتا ہے توشہباز گل کا12 دن کا ریمانڈ کیوں نہیں ہو سکتا۔ شہباز گل نے تفتیش میں پہلے دن جو بتایا وہی ان کے لئے خطرناک ہے، عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ لے لے
، عمران خان نے تو کبھی قریب ترین رشتہ داروں کو مڑ کر نہیں دیکھا، عمران خان تو نعیم الحق کے جنازے پر بھی نہیں گیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ فوج کے منہ کو خون لگ چکا ہے، پھر کہا جج اور جرنیل بند کمروں میں فیصلے کرتے ہیں، ہم نے ریاست کے لیے سب کچھ برداشت کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں ماہانہ 62 لاکھ روپے امریکی فرم کو کہاں سے دیا جا رہا ہے، جو نعرے ان کے اسٹیج سے لگے کسی کو ان کے ایجنڈے کے بارے کوئی شک باقی نہیں رہا۔طوطے کو سارا پتا ہے کہ کہاں کہاں راز ہیں ، یہ بات ثابت ہو چکی ہےعمران خان چور ڈاکو ہیں۔ شہباز گل کی آزادانہ تفتیش ہونی چاہئے ،
شہباز گل سے پوچھنا چاہیے کہ پچھلے چار سال میں ملک کے خلاف اور نواز شریف کے خلاف کیا سازش ہوئی جاوید لطیف نے کہا چار سالوں میں پی ٹی آئی نے ملک کی اتنی تباہی کی ہے کہ کوئی سنبھالنے کو تیار نہیں ، اب حقیقی قیادت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔جاوید لطیف نےمسلم لیگ(ن) میں کسی بھی قسم کی گروپ بندی کی سختی سے تردید کی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں عمران خان سمیت کئی دوسرے لوگوں کی جان ہے، شہباز گل نے تفتیش میں پہلے دن جو بتایا وہی ان کے لیے خطرناک ہے،عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ کہیں وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ بتا دے، اس طوطے سے ساری باتیں معلوم کر کے عوام کے سامنے لائی جائیں،ملک اب حقیقی قیادت کے بغیر نہیں چل سکتا،
انہوں نے کہا کہ کسی پر بھی تشدد کے خلاف ہیں لیکن یہاں دوسری گیم کھیلی جا رہی ہے، اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے اگر تشدد ہوا ہے تو وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر بتائیں۔ تین بار کے وزیراعظم اور ان کے خاندان کے ساتھ جیلوں میں کیا کچھ نہیں ہوا، نواز شریف اور اسکی بیٹی کے ساتھ جو کچھ حوالات میں ہو رہا تھا اگرنواز شریف اسکا چوتھا حصہ بھی بتا دے تو ملک میں خون ریزی ہو جائے۔میرے خلاف غداری کا مقدمہ بنایا گیا تو مجھے جیل میں 6 بائی 4کے کمرے میں رکھا گیا جہاں جون جولائی کے مہینے میں ایک ہزار واٹ کے چالیس بلب لگائے گئے تھے،