قندھار: کابل دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 21 ہو گئی جبکہ متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے ۔
کابل پولیس کے مطابق دھماکا سر کوتل خیر خانہ کے علاقے کی ایک مسجد میں ہوا ۔ جس کے نتیجے میں 21 افراد جان سے گئے ۔ جابحق افراد میں امام مسجد امیر محمد خان بھی شامل ہیں ۔ زخمی ہونے والوں کا ہسپتال میں علاج جاری ہے جن میں سے متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے ۔
عینی شاہدین نے رائٹرز کو بتایا کہ زور دار دھماکے کی آواز شمالی کابل کے پڑوس میں سنی گئی جس سے قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ کسی دہشتگرد تنظیم کی جانب سے ابھی تک دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی اور نہ ہی حکومت نے کسی تنظیم پر اس دھماکے کی ذمہ داری عائد کی ہے ۔
واضح رہے کہ امریکی حمایت یافتہ حکومت کو شکست دینے کے بعد سے افغانستان میں مجموعی طور پر تشدد میں کمی دیکھی گئی ۔ تاہم ، حالیہ مہینوں میں شہری مراکز میں کئی بڑے حملے ہوئے ، جن میں سے کچھ کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی ہے ۔
طالبان حکومت نے دھماکے کی تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے جنگ زدہ علاقے میں سیکیورٹی بحال کرنے کا اعلان بھی کیا ہے ۔