اسلام آباد:ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے لاہور میں مجسمے کے بارے میں بھارتی وزارت خارجہ کا بلا جواز بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سرپرستی میں اپنی اقلیتوں کے خلاف متعصبانہ سلوک کرنے والے ملک کا بیان منافقانہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اپنے ملک میں اقلیتوں کے خلاف بدترین سلوک کرنے والوں کو دوسروں کی طرف انگشت نمائی کا کوئی حق نہیں،کوئی ذمہ دار ملک ہوتا تو ملزم کی فوری گرفتاری کے اقدام کو سراہتا۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مجسمے کو نقصان پہنچانے والے ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی،پاکستان میں حکومت، مقننہ عدلیہ سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ نے ہمیشہ اقلیتوں کے آئینی حقوق اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کے لئے کام کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ریاست کی سرپرستی اور ملی بھگت سے واقعات ہوتے ہیں،کسی اور ملک کی اقلیتوں کے لیے نام نہاد تشویش کے بجائے بھارت مسلمانوں سمیت اپنے ملک میں اقلیتوں کے خلاف بی جے پی اور آر ایس ایس حکومت کے تباہ کن اقدامات اور سوچ کا تدارک کرنے پر توجہ دے،بھارتی حکومت خود احتسابی کرے اور اقلیتوں کے خلاف اقدامات کی ریاستی سرپرستی ختم کرے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ و فروغ اور سلامتی کے ساتھ ان کی عبادت گاہوں، ثقافت اور ورثہ کے امین مقامات کی حفاظت یقینی بنائے۔