لاہور: سماجی رابطوں کیلئے معروف ویب سائٹ فیس بک نے افغان طالبان کے واٹس ایپ اکاؤنٹس بلاک کر دئیے ہیں اور کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس کیلئے پابندیوں کی امریکی پالیسی پر عمل کرنا ضروری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی قوانین کے تحت طالبان پر پابندی عائد ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کے اکاؤنٹس بلاک کئے گئے ہیں۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ لوٹ مار اور تشدد کی شکایات کیلئے بنائی گئی طالبان کی واٹس ایپ ہاٹ لائن کو بھی بند کردیا گیا ہے جبکہ طالبان کے نام سے بنائے گئے آفیشل اکاؤنٹس بھی بلاک کئے جا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ فیس بک نے گزشتہ روز اپنے پلیٹ فارم پر طالبان سے متعلق تمام مواد پر پابندی عائد کی تھی اور کمپنی کی جانب سے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ طالبان اور ان کی حمایت کرنے والے تمام مواد پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ طالبان کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں اس لئے اس گروپ سے متعلق مواد کی نگرانی اور اسے ہٹانے کیلئے افغان ماہرین کی ایک ٹیم مخصوص کی گئی ہے۔طالبان امریکی قانون کے تحت ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور ہم کمپنی کی پالیسیوں کے تحت اپنی خدمات پیش کرنے سے قاصر ہیں۔
کمپنی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کے حوالے سے پالیسی تمام پلیٹ فارمز بشمول فلیگ شپ سوشل میڈیا نیٹ ورک ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر بھی لاگو ہوتی ہیں اور ان تمام پلیٹ فارمز پر طالبان کے اکاؤنٹس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔