کابل: افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے خواتین کے حجاب سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین پر مکمل برقعہ پہننے کی پابندی نہیں البتہ حجاب پہننا ضروری ہو گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے خواتین پر مکمل برقعہ پہننے کیلئے زور نہیں دیا جائے گا البتہ حجاب پہننا ضروری ہو گا اور یہ بھی خواتین کی سیکیورٹی کیلئے ہو گا، برقعہ صرف حجاب نہیں ہے بلکہ حجاب کی مختلف اقسام ہیں جو برقعہ تک محدود نہیں ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے افغانستان کی اسلامی امارت کی جانب سے لوگوں کو اپنی کم عمر لڑکیوں کی شادی مجاہدین سے کرانے پر مجبور کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں سراسر غلط اور ایک زہریلا پراپیگنڈہ قرار دیا۔
دوسری جانب نجی ٹی وی چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین کسی ملک یا گروہ کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، بھارت سمیت کسی کے نامکمل پراجیکٹ یا انفرااسٹرکچر کا کام ہے تو اسے مکمل کرنے کی اجازت دیں گے کیونکہ یہ منصوبے عوام کے ہیں۔
واضح رہے کہ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خواتین کے حقوق اور میڈیا کی آزادی سے متعلق اپنی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیا آزاد ہے اور تمام ادارے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں جبکہ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے حوالے سے تین تجاویز بھی دیں۔
افغان طالبان کے ترجمان نے کہا کہ پہلی تجویز یہ ہے کہ میڈیا کی نشریات اسلامی اقدار سے متصادم نہیں ہونی چاہئیں۔ دوسری تجویز ہے کہ میڈیا کی نشریات غیر جانبدار ہونی چاہئیں البتہ ہم تنقید کو خوش آمدید کہیں گے جبکہ تیسری تجویز ہے کہ اس دوران قومی مفادات کے خلاف کچھ بھی نشر نہ کیا جائے اور میڈیا افغانستان میں قومی بھائی چارے کو فروغ دے۔
خواتین سے متعلق گفتگو میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق ایک سنجیدہ مسئلہ ہیں، ہم یقین دلاتے ہیں کہ اسلام کے دائرے کے اندر خواتین کو تمام حقوق فراہم کئے جائیں گے جبکہ خواتین اسلامی روایات کا خیال رکھتے ہوئے اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکتی ہیں، خواتین ہمارے معاشرے کا معزز حصہ ہیں اور انہیں شرعی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنے کی اجازت ہے۔
خواتین پر مکمل برقعہ پہننے کی پابندی نہیں، حجاب پہننا ضروری ہو گا: افغان طالبان
12:13 PM, 18 Aug, 2021