اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 24 سالہ جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی اور معاشرے کے کمزور طبقہ کیلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے، جتنا بھی مشکل وقت آئے، عوام کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا اور عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا جدو جہد کا اصل مقصد ہے۔
کابینہ اجلاس سے عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مشکل وقت میں کامیابی حاصل کی، ہماری جدوجہد کا محور ہر کمزور پاکستانی ہے، کمزور طبقے کیلئے سوچنا اصل ایمان ہے، مدینہ کی فلاحی ریاست کے تصور کو عملی شکل دینا چاہتا ہوں، تعلیمی نصاب میں مدینہ کی فلاحی ریاست کا تصور شامل کریں گے، شفقت محمود سے کہا ہے نصاب میں ریاست مدینہ کا تصور شامل کریں، ابتدائی طور پر آٹھویں اور نویں جماعت کیلئے نصاب تیار ہوگا۔
قبل ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان کی آمد پر کابینہ ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا، اراکین نے وزیراعظم کو حکومت کے 2 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی اور اندرونی و بیرونی چیلنجز کا مقابلہ کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مراد سعید کا کہنا تھا وزیراعظم کی قیادت میں معیشت کو نئی ڈائریکشن مل گئی، وزیراعظم عمران خان عالم اسلام کے نئے لیڈر ہیں۔
فیصل واوڈا نے بھاشا ڈیم کی تعمیرشروع ہونے پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ شیخ رشید نے ایم ایل ون منصوبے کو بڑی کامیابی قرار دیا۔ ثانیہ نشتر نے کہا غربت میں کمی کا سب سے بڑا پروگرام شروع ہوا۔ اسد عمر نے ملکی ترقی کیلئے حکومتی منصوبہ بندی سے آگاہ کیا اور کہا وزیراعظم کی کامیاب حکمت عملی سے کورونا پر قابو پایا، وزیراعظم کریز پر سیٹل ہوچکے، لمبی اننگز کھیلیں گے۔