طالبان نے دہشت گردوں کو 5 لاکھ امریکی ہتھیار فروخت کر دیے: برطانوی میڈیا کی رپورٹ نے عالمی امن کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی

02:19 PM, 18 Apr, 2025

نیوویب ڈیسک

لندن: برطانوی میڈیا نے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے 2021 میں افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد امریکی افواج کے چھوڑے گئے لاکھوں ہتھیاروں میں سے ایک بڑی تعداد یا تو دہشت گرد تنظیموں کو فروخت کر دی ہے یا انہیں سمگل کر دیا گیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق امریکی ساختہ اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے وابستہ گروپوں کے قبضے میں بھی دیکھا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کو طالبان کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ وہ امریکی فوجی ساز و سامان میں سے کم از کم نصف کے متعلق کوئی تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔

سلامتی کونسل کے ایک اہلکار کے مطابق، افغانستان میں اندازاً پانچ لاکھ کے قریب امریکی فوجی ساز و سامان کا سراغ نہیں مل سکا۔ برطانوی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد تقریباً دس لاکھ کے قریب ہتھیار اور دیگر فوجی آلات پر قبضہ کیا تھا۔

قندھار سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے ابتدائی ایک سال کے دوران یہ اسلحہ کھلی مارکیٹ میں فروخت ہوتا رہا، تاہم اب اس کی خرید و فروخت خفیہ انداز میں جاری ہے۔

طالبان حکومت کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اسلحہ کے تحفظ اور ذخیرہ کرنے کے عمل کو سنجیدگی سے لیتی ہے، اور تمام ہلکے و بھاری ہتھیار محفوظ مقامات پر رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمگلنگ یا گمشدگی کے تمام دعوے بے بنیاد ہیں۔

امریکی حکومت کے نگران ادارے سیگار (SIGAR) نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسلحے کی کچھ مقدار گم ہے، تاہم اس کی تفصیل محدود ہے۔ دوسری جانب امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے ہاتھ لگنے والا امریکی اسلحہ 85 ارب ڈالر مالیت کا تھا۔

مزیدخبریں