واشنگٹن:وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات محمداورنگزیب نے کہاہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے مذاکرات سےپاکستانی کرنسی کی قدرمیں بڑی کمی کا امکان نہیں ہے، پاکستان یو ایس انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن اور ایگزم بینک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
انہوں نے گزشتہ روزواشنگٹن ڈی سی میں بلوم برگ کوانٹرویو اورمختلف وفود سے ملاقاتوں میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمومی طور پر پاکستانی کرنسی کی قدر میں سالانہ 6 سے لیکر8فیصد کی حد سے زیادہ کمی کاکوئی جوازنہیں ہے۔ اس بارآئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستان کو اربوں ڈالر کے قرضوں کے حصول کے ساتھ ساتھ ملک میں اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈا پر عمل درآمد تیز ہو گا اور ان مذاکرات سے کرنسی کی قدرمیں کسی بڑی کمی کاکوئی امکان نہیں ہے، پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہواہے، ایکسچینج ریٹ مستحکم ہے، ترسیلات زراوربرآمدات میں اضافہ ہواہے، ان سب میں جو چیزسب کچھ تبدیل کرسکتی ہے وہ تیل کی قیمتیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت زراعت اورانفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت صنعتوں کو فروغ دینا چاہتی ہے، حکومت بالخصوص آئی ٹی اورزراعت پرخصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ آنے والے برسوں میں نمو کی شرح کو4 فیصد سے اوپرلایا جاسکے۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان کو آئی ایم ایف مشن کے مئی میں دورہ پاکستان اور نئے قرضہ پروگرام کیلئے جون کے آخر یا جولائی کے آغاز میں سٹاف سطح کے معاہدے کی امیدہے۔ وزیرخزانہ نے گزشتہ روز واشنگٹن ڈی سی میں امریکہ کے نائب وزیرخارجہ ڈونلڈ لواورامریکی محکمہ خارجہ کی پرنسپل پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری ایلزبتھ ہورسٹ سے عالمی بینک کے ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اورامریکا کے درمیان متبادل توانائی کے ذرائع، زراعت، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے وموسمیاتی موزونیت اور ٹیک انڈسٹری میں تعاون پر خصوصی زور دیا گیا ۔
فریقین نے اقتصادی شراکت داری میں اضافہ کی ضرورت پربھی زوردیا ۔ وزیر خزانہ نے امریکی عہدیداروں کو پاکستان میں اصلاحات کے ایجنڈے کے بارے میں بھی بتایا اورکہاکہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے ، توانائی کے شعبے کے مسائل کے حل اور سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنا اصلاحات کے عمل میں شامل ہے۔ انہوں نے آئی ٹی، قابل تجدید ذرائع، زراعت اور معدنیات میں امریکی سرمایہ کاری کے لیے ابھرتے ہوئے مواقع کی نشاندہی بھی کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان یو ایس انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن اور ایگزم بینک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
وزیرخزانہ نے واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان سٹاف ایسوسی ایشن آف ورلڈ بینک وآئی ایم ایف سے بھی ملاقات کی۔وفاقی وزیرنے نے ایسو سی ایشن کوحکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے بارے میں آگاہ کیا اورکہاکہ اس کے تحت ٹیکس کی بنیاد میں وسعت، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، ڈیجیٹلائزیشن، نجکاری، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پرتوجہ دی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی معیشت کی بحالی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے مالیاتی نظم و ضبط پر سختی سے عمل کرنااصلاحاتی ایجنڈے میں شامل ہے۔
قبل ازیں وزیرخزانہ نے ڈوئچے بینک کے نمائندوں سے ملاقات کی ۔ وزیرخزانہ نے بینک کی جانب سے ماضی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار کو سراہا۔ بینک کے نمائندوں نے وزیرخزانہ کو بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں تک رسائی میں حکومت پاکستان کی مدد کے لیے مختلف لین دین کے ڈھانچے سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں گرین ؍سسٹین ایبلٹی بانڈ کے اجراء کے لیے پائیدار مالیاتی فریم ورک کے قیام پر تبادلہ خیال بھی کیاگیا۔اس موقع پرسیکرٹری خزانہ امداداللہ بوسال اورپاکستانی وفد کے دیگراراکین بھی موجودتھے۔