اسلام آباد : آڈٹ نہ کروانے پر رجسٹرار سپریم کورٹ عید کے بعد طلب کرتے ہوئے چیئرمین پی اے سی نور عالم خان کا کہنا تھا کہ میں کسی سے نہیں ڈرتا۔
نورعالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری ہاؤسنگ، چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل شریک ہوئے۔
سیکرٹری ہاؤسنگ نے اجلاس میں فیڈرل لاجز اسلام آباد میں 252 سرکاری افسران کے قبضے کا انکشاف کیا اور بتایا کہ افسران کو ایک سال کیلئے رہائش دی جاتی ہے، مدت مکمل ہونے پر 6 ماہ کی توسیع کی جاتی ہے۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ اس وقت252 افسران کئی سال سے فیڈرل لاجز میں مقیم ہیں، 150 افسران نے عدالت سے حکم امتناع لے رکھا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت کو فوری فیڈرل لاجز خالی کروانے کی ہدایت کردی اور چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ اگرپولیس کی مدد لینا پڑے تو ضرور لیں۔
دوسری جانب کمیٹی نے آڈٹ نہ کروانے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو عید کے بعد طلب کر لیا۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان کا کہنا تھا کہ میں کسی سے نہیں ڈرتا۔
نور عالم خان نے چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل کی بھی پلاٹوں کی تفصیلات نہ بھجوانے پر سرزنش کی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس وزارت بین الصوبائی رابطہ کی آڈٹ رپورٹ بھی زیرغور آئی ۔ نجم سیٹھی کی عدم شرکت پر کمیٹی نے اظہار برہمی کیا۔
روحیل اصغر کا کہنا تھا کہ لگتا ہے چیئرمین پی سی بی خود کو ایلیٹ کلاس سمجھتے ہیں۔چیئرمین پی اے سی نے سیکرٹری آئی پی سی سے استفسار کیا کہ گن اینڈکنٹری کلب کا سربراہ کون ہے۔
سیکرٹری آئی پی سی نے اجلاس کو بتایا کہ گن اینڈ کنٹری کلب کا انتظامی افسر سپریم کورٹ نے مقرر کیا ہے، نعیم بخاری کو ایڈمنسٹریٹر گن اینڈ کنٹری کلب مقرر کیا گیا تھا۔
کمیٹی نے پی اے سی کی مقرر ایڈمنسٹرٹرگن اینڈ کنٹری کلب کو فوری ہٹانے کی سفارش کردی اور کہا کہ گزشتہ 9 سال سے وہ ایڈمنسٹریٹر کے طور پر کام کر رہا ہے۔
پی اے سی نے نعیم بخاری سے تمام مراعات واپس لینے کی سفارش کرتے ہوئے کلب کا مالیاتی ریکارڈ حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔