لاہور: کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی نے اپنے شوریٰ ارکان کے نام پیغام میں کہا ہے کہ مسجد رحمة اللعالمین کے سامنے دھرنا فی الفور ختم کردیا جائے۔
سعد رضوی نے پیغام دیا کہ کارکنان فوری طور پر اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں جبکہ شوریٰ ارکان اپنے آپ کو قانون کے حوالے کردیں۔
ان کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ ان کی ضد کی وجہ سے سیکڑوں کارکن اور ہزاروں عوام پچھلے 6 دنوں سے خوار ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 20 اپریل کو احتجاج کی کال بھی واپس لی جائے۔
گزشتہ روز کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)کے سربراہ سعد رضوی کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا تھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کالعدم تنظیم تحریک لبیک کے تمام اثاثے منجمد کرنے کی منظوری دیدی گئی۔
محکمہ داخلہ نے متعلقہ انتظامیہ کو اثاثے فوری طور پرتحویل میں لینے کی ہدایات کر دیں۔ اجلاس میں تحریک کے موجودہ سربراہ سعد رضوی سمیت 6 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفار ش کی تھی۔
اس سے قبل 15 اپریل کو کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیر نے کہا تھا کہ کارکن پرامن طور پر اپنے گھروں کو چلے جائیں اور مرکز و مسجد رحمتہ العلمین کے باہر بھی احتجاج اور دھرنا فی الفور پر ختم کر دیا جائے۔
اس بیان میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے امیر حافظ محمد سعد نے شوریٰ ممبران کے نام پیغام لکھتے ہوئے کہا کہ میں تمام شوریٰ ممبران اور کارکنان تحریک لبیک یا رسول اللہ سے مخاطب ہوں اور یہ اپیل کرتا ہوں کہ ملکی مفاد اور عوام الناس کی خاطر کوئی غیر قانونی قدم نہ اٹھایا جائے۔
خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کی سفارش کی تھی جس کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی گئی تھی۔ تحریک لبیک پر پابندی کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لے کر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت اس پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔