اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کے بارے میں جامع رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں خسارے بڑھنے، آمدن گھٹنے، 50 کی دہائی کے بعد پہلی مرتبہ شرح نمو منفی رہنے کے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق رواں برس 16 ارب 83 کروڑ ڈالر جبکہ آئندہ مالی سال 13 ارب 86 کروڑ ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں شیڈول ہیں۔ پاکستان کو دوست ممالک کے 7 ارب 90 کروڑ ڈالر واپس کرنے ہیں، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سے پاکستان کو قرضوں میں ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ پاکستان نے چین کو 3 ارب 48 کروڑ، سعودی عرب کا ڈھائی ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات کا ایک ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے بعد پاکستان کے ترقیاتی کاموں کے اخراجات متاثر ہوں گے، عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن سے متاثرہ طبقوں کے لیے ریلیف احسن اقدام ہے اور کاروباری طبقے کے لیے قرضوں کی واپسی موخر کرنا بھی خوش آئند ہے۔