اسلام آباد: سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ کپتان کو پیش کر دی گئی۔ رپورٹ میں ہارس ٹریڈنگ میں ایک ارب 20 کروڑ سے کے پی ارکان اسمبلی کا ضمیر خریدنے کا دعوی کیا گیا۔ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے 60 کروڑ روپے وصول کیے اور تحریک انصاف کے 30 ارکان کو ہارس ٹریڈنگ ڈیل کی آفر ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے پندرہ ارکان کو ہارس ٹریڈنگ کے دوران رقم کی ادائیگی کی گئی جبکہ ایک ممبر نے ڈیل منسوخ کی۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف سے ازبکستان کے حکومتی وفد کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ قومی وطن پارٹی، اے این پی کے بعض ارکان کو اور پیپلز پارٹی کے بھی کچھ ارکان کو رقم کی ادائیگی کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ستائیس فروری کو کے پی تین ارکان نے گیارہ کروڑ چالیس لاکھ وصول کیے ۔ اٹھائیس فروری کو پشاور میں پانچ ارکان اسمبلی نے چار چار کروڑ وصول کیے جبکہ یکم مارچ کو پشاور میں تین ارکان نے تین، تین کروڑ لیے اور دو مارچ کو پشاور میں تین مزید ارکان نے تین، تین کروڑ روپے وصول کیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: بھرتیوں اور ترقیاتی سکیموں سے پابندی اٹھائی جائے ، خورشید شاہ
دو مارچ کو اسلام آباد میں ایک خاتون رکن اسمبلی رقم وصول کرنے آئی مگر تین کروڑ لینے سے انکار کر دیا اور پانچ کروڑ کی ڈیمانڈ کی لیکن انہیں چار کروڑ کی آفر کی گئی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں