اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس میں پیش نہ ہونے پر حکم دیا ہے کہ انہیں اگلی سماعت پر پکڑ کر لایا جائے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے نجی چینل پر پروگرام کے دوران عدلیہ مخالف بات کرنے پر توہین عدالت نوٹس کی سماعت کی۔
سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کہاں ہے فیصل رضا عابدی جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ وہ موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے متعلقہ تھانے کو حکم دیا کہ فیصل رضا عابدی کی حاضری آئندہ سماعت پر یقینی بنائی جائے اور اگلی سماعت پر انہیں پکڑ کر لایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 18 سالہ حسینہ نے مس رشیا کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چینل کو شرم آنی چاہیے کیا یہ آزادی اظہار رائے ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 'کیا چینل نے پروگرام نشر ہونے سے پہلے نہیں دیکھا تھا' جس پر چینل کے نمائندے امتنان شاہد نے کہا کہ پروگرام نشر ہونا ہماری غلطی ہے۔
مزید پڑھیں: تنازعات سے گھرے علاقوں میں جنسی زیادتیاں روکی جائیں، ملیحہ لودھی
چیف جسٹس نے کہا کہ غلطی تھی تو توہین عدالت نوٹس کا جواب جمع کرائیں جس پر وکیل نجی ٹی وی نے کہا کہ معذرت کر چکے ہیں اور اینکر کو بھی فارغ کر دیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ایسے معافی ہوتی ہے کہ پروگرام کر کے معافی مانگ لیتے ہیں ہم آپ کی معافی قبول نہیں کر رہے۔ عدالت نے فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 3 مئی تک کے لئے ملتوی کر دی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں