لندن: امریکا کے ماہرین نے کہا ہے کہا سوشل میڈیا اور موبائل فون پر میسج انسان کی ذہنی کیفیت اور موڈ کو ظاہر کرتے ہیں۔
ہاورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق کسی مرد و عورت کی جانب سے بھیجے جانے والے ٹیکسٹ میسج کے الفاظ اس کی ذہنی اور نفسیاتی کیفیت کے بارے میں بہت کچھ بتاسکتے ہیں۔ ماہرین نے دعوی کرتے ہوئے کہا ٰ ہے میسج سے دباؤ، دماغی خلل، ڈپریشن ، اداسی اور یہاں تک کہ خودکشی کے خیالات کی کھوج بھی لگائی جاسکتی ہے۔
ماہرین کی جانب سے اب تک 3 کروڑ 30 لاکھ ٹیکسٹ پیغامات کاجائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ ٹیکسٹ کا پہلا جملہ یا ایموجی انسان کے بارے میں بہت کچھ بتا دیتا ہے۔ اسی طرح اگر ہم احساس ،سخت،کٹھن، اور ٴنروسٴ کا لفظ استعمال کریں تو یہ پریشانی اور ڈپریشن کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح کسی مشکل میں ماں اور باپ کا لفظ استعمال کرنا بھی پریشانی کو ثابت کرسکتا ہے۔
تاہم کوئی منفی بات کہے اور آگے روتے ہوئے چہرے کی ایموجی لگائے تو شاید وہ خودکشی کے متعلق سوچ رہا ہوگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے الفاظ اور ایموجی استعمال کرنے والوں کو فوری طور پر نفسیاتی معالجہ فراہم کیا جانا چاہیے۔