کراچی:نورین لغاری کیس کے تفتیشی افسر ایس ایس پی حیدرآباد عرفان بلوچ نے انکشاف کیا ہے کہ نورین لغاری کالج میں اپنے دوستوں کیساتھ تبلیغ اور سہیلیوں کو ہم خیال بنانے کی کوشش کر تی رہی ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نورین کے خیالات انتہاپسندانہ تھے اور اس نے اپنی دوست کو بتایا تھا کہ وہ جہاد پسند افراد سے رابطے میں ہے اور جہاد کرنا چاہتی ہے ۔
نورین کے لاپتا ہونے کا اس کے والد عبدالجبار سے پتا چلا تھا جس پر فوری طور پر تحقیقات شروع کردیں تھیں۔ایس ایس پی عرفان بلوچ نے کہا کہ نورین لغاری نے لاہور جانے کے لیے اپنا نام تبدیل کیا۔
نورین لغاری نے اپنی دوست سے جہاد سے متعلق باتیں شیئر کیں،نورین کالج میں اپنے دوستوں کے ساتھ تبلیغ کرتی رہی اور وہ سہیلیوں کو ہم خیال بنانے کی کوشش کرتی رہی۔ متنازع مواد پر مبنی پوسٹوں پر نورین کا فیس بک اکاونٹ بھی دو بار بلاک ہوچکا تھا۔