اسلام آباد: پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسٹن ٹرنر نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی کے حوالے سے قیاس آرائیوں کو جھوٹا قرار دے دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز سے متعلق برطانوی ہائی کمیشن کے ملوث ہونے کی قیاس آرائیاں جھوٹی ہیں۔ یہ نیوزی لینڈ کے حکام کا فیصلہ تھا جو آزادانہ طور پر لیا گیا جبکہ یہ پاکستان اور دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کیلئے ایک افسوسناک دن ہے۔
Speculation that British High Commission was involved in PakvsNZ tour being called off are untrue; this was a decision for the New Zealand authorities & taken independently. I recognise that this is a sad day for cricket fans in ???????? & around ???? who were looking fwd to the series
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) September 17, 2021
یاد رہے کہ پاکستان میں 18 سال بعد آج سے پاک نیوزی لینڈ سیریز شروع ہونے جا رہی تھی۔ نیوزی لینڈ ٹیم اسٹیڈیم کیلئے روانہ ہونے والی تھی کہ سیریز کو منسوخ کر دیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ نے یکطرف طور پر سیریز منسوخ کی ہے۔ مہمان ٹیم کیلئے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا آرڈن نے کرکٹ ٹیم کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم تھی۔ انہوں نے کہا کہ’ میں نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیم کا خیال رکھنے پر شکریہ ادا کیا‘۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نےجیسینڈا آرڈن سے ٹیلیفون پر بات کی تھی۔عمران خان نے یقین دلایا کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی میسر ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق خود نیوزی لینڈ کی سیکیورٹی ٹیم نے پاکستان کے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز دنیا کے بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں اور ان کی رائے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کسی قسم کے خطرہ نہیں ہے تاہم نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے ازحد احتیاط کی پالیسی کے پیش نظر دورہ ملتوی کرنے کی استدعا کی۔