اسلام آباد: وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری نے آئندہ انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رکن پارلیمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان پر ہمیشہ اعتراض کیا جاتا رہا، میں الیکشن لڑ کر اس اعتراض کو ختم کروں گا۔
زلفی بخاری نے یہ بات ایک نجی ویب سائٹ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ الیکشن میں کامیابی کے بعد بھرپور طریقے سے واپس آنا چاہتے ہیں، اس لئے انہوں نے خود کو حلقے کی عوام کیلئے مختص کر دیا ہے۔
سابق معاون خصوصی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دوبارہ کابینہ میں شامل ہونے کا معاملہ انہوں نے وزیراعظم پر چھوڑ رکھا ہے۔ میں ملک کی خدمت کرنے کیلئے تیار ہوں، چاہے وہ کسی بھی حیثیت میں ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اب میرے لئے اپنے سیاسی کیریئر کا پیمانہ رکن اسمبلی منتخب ہونا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے تین سالوں میں جس بات کی مجھ پر درست تنقید کی جاتی رہی وہ یہی تھی کہ مجھے عوام نے منتخب نہیں کیا تھا، اور یہی حقیقت ہے۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اختلافات کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ یہ بات غلط ہے کہ میں اس وجہ سے دوبارہ کابینہ کا حصہ نہیں بن رہا۔
زلفی بخاری نے رنگ روڈ سکینڈل کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ڈیڑھ ماہ پہلے ہی میرا نام اس کیس سے کیلئر ہوا ہے، ابھی زیادہ عرصہ نہیں گزرا ہے اور یہ کہ وزیراعظم نے مجھے دوبارہ وفاقی کابینہ کا حصہ بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
وزیراعظم سے تعلق بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان میرے سرپرست ہیں، ان کی میری زندگی میں حیثیت ایک بڑے بھائی جیسی ہے، میری ان سے کوئی ناراضی نہیں ہے، وہ میرے استاد ہیں، میرے لئے وہ انسپائریشن ہیں۔ میری ان کیساتھ گاہے بگاہے کسی نہ کسی معاملے پر گفتگو ہوتی رہتی ہے۔
تاہم زلفی بخاری نے ان خبروں کی تصدیق کی کہ ان کی وزیراعظم عمران خان کیساتھ گزشتہ دو مہینوں سے مصروفیت کی وجہ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور اس کی وجہ انہوں نے مصروفیت قرار دی۔