لاہور: ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو راجہ جنگ میں موٹروے گینگ ریپ کیس میں ملوث مرکزی ملزم عابد ملہی کی آمد کی اطلاع ملی تھی۔ ملزم آیا لیکن شبہ ہوتے ہی کھیتوں میں فرار ہو گیا۔
پنجاب پولیس کی نااہلی کی وجہ سے موٹر وے گینگ ریپ کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی ایک مرتبہ پھر ہاتھ سے نکل گیا ہے۔
عابد ملہی کے تیسری بار فرار ہونے کی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ پولیس کو گزشتہ رات ملزم عابد کے راجہ جنگ گاؤں میں آنے کی اطلاع ملی تو اہلکار اس کے رشتہ دار کے گھر گھات لگا کر بیٹھ گئے۔
لاہور پولیس کو آبائی گاؤں راجہ جنگ ہزارہ روڈ قصور میں عابد کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ حویلی شیخ شمس میں عابد علی کی بہن اور بہنوئی کام کرتے تھے۔ ذرائع کے مطابق عابد گزشتہ رات پونے آٹھ بجے مذکورہ حویلی میں بہن کے پاس پہنچا تھا۔
مبینہ طور پر پولیس کے صرف 4 اہلکار راجہ جنگ کے گھر میں موجود تھے۔ ملزم عابد کو پولیس کی موجودگی کا شک ہوا تو فوراً فرار ہو گیا۔
ملزم عابد ملہی کے فرار ہونے کے بعد پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری 5 گھنٹے تک سرچ آپریشن کرتی رہی لیکن ملزم ہاتھ نہ آیا اور دوبارہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
دوسری جانب پولیس نے ملزم عابد کی بیوی کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا ہے جبکہ بارہ سو اہلکاروں نے قصور میں سرچ آپریشن کے دوران ملزم کے پانچ قریبی رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ ملزم شفقت سے جیل میں تفتیش جاری ہے۔
ملزم عابد کی دوسری بیوی بشریٰ بی بی کے بیان کے مطابق واقعے کے بعد عابد گھر آیا تھا۔ وہ کافی پریشان دکھائی دے رہا تھا اور اس کی شناخت ہوئی تو وہ فرار ہو گیا، اس کے بارے میں پتا نہیں کہ وہ کہاں ہے۔
قصور روڈ کے قریب واقع نواحی گاؤں راؤ خان والا میں لاہور پولیس، سی ٹی ڈی، سی آئی اے اور مقامی پولیس کی بھاری نفری نے ملزم عابد علی کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کیا، پھر بھی مرکزی ملزم ہاتھ نہ آیا۔
تاہم پولیس نے ملزم عابد سے مسلسل رابطے میں رہنے والے اس کے دو کزنوں، ایک خاتون اور دیگر دو رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل ان تمام افراد کا عابد ملہی سے رابطہ ہوا تھا۔ زیر حراست افراد کو قصور سے لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔
ادھر حکام کا کہنا ہے کہ ملزم وقار احسن کی ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد ہی اسے رہا کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا۔
خیال رہے کہ موٹروے گینگ ریپ کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی اس سے قبل مانگا منڈی اور شیخوپورہ سے بھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔