فہد سعید:
برین ٹیومر دماغ میں یا اس کے قریب جمع ہوجانے والے مادے یا ابنارمل سیلز کی افزائش کی وجہ سے وجود میں آتا ہے۔ دماغ کا کوئی بھی سیل رسولی یا ٹیومر کی شکل اختیار کر سکتا ہے اس لئے مرض کی نوعیت کا زیادہ تر دارو مدار ٹیومر کے سائز ،جگہ اور قسم پر ہوتا ہے۔
اگر ٹیومر دماغ کے ایسے حصے میں ہے جو انسان کی نظر کو کنٹرول کرتا ہے تو اس کی ایک ممکنہ علامت آنکھوں سے دھندلا نظر آنا ہو سکتا ہے لیکن کیونکہ ٹیومر دماغ کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے اس لئے یہ اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے کہ ان میں سے کتنی علامات برین ٹیومر کی وجہ سے ہیں۔ پھر بھی یہاں کچھ علامات تحریر کی جا رہی ہیں جن سے آپ کو ہوشیار رہنا چاہئے۔
دورے پڑنا
اس کی پہلی علامت دورے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ ان دوروں کا ٹیومر کی قسم سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ ٹیومر دماغ میں سوزش کا باعث بنتا ہے اور دماغ کو نیورونز تباہ کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔اس طرح جسم میں ابنارمل حرکات ہونے لگتی ہیں جو دورے کا باعث بنتی ہیں۔ یہ دورے بھی کئی قسم کے ہوتے ہیں جو یا تو پورے جسم کو متاثر کرتے ہیں یا کچھ حصوں میں جھٹکوں کی صورت پیدا کرتے ہیں۔
سر میں مستقل درد
صرف سر میں درد ہونا ہی برین ٹیومر کی پہلی علامت نہیں ہوتا بلکہ اگر آپ کے سر میں مستقل درد رہے جو کسی طرح بھی ختم نہ ہو تو محتاط ہو جانا چاہئے۔ برین ٹیومر کی وجہ سے ہونے والا درد ایسا ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ شدت اختیار کرتا جاتا ہے۔ یاد رکھئے! کوئی بھی خاص طرح کا سر درد ٹیومر کی نشاندہی نہیں کرتا لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے درد پر ضرور توجہ دی جائے جو ہر طرح کے علاج کے باوجود ختم نہ ہو۔
اندھے یا بہرے پن کا شکار ہو جانا
برین ٹیومر کی وجہ سے آنکھوں کے سامنے دھندلا پن یا نظر کی کمزوری بھی ہو سکتی ہے۔ اس لئے ضروری ہوگا کہ جلدی جلدی آنکھوں کا معائنہ کرایا جائے تاکہ ان علامات میں اضافے کا پتہ چل سکے۔ اسی طرح اگر آپ کو کان بجتے ہوئے محسوس ہوں یا یہ لگے کہ آپ کو کم سنائی دے رہا ہے یا بہرا پن بڑھتا جا رہا ہے تو یہ بھی برین ٹیومر کی ممکنہ علامات میں سے ایک علامت ہو سکتی ہے۔
یادداشت میں کمی یا طبیعت میں تبدیلی ہونا
برین ٹیومر کی وجہ سے دماغ کے فرنٹیل لوب (جو انسان کی شخصیت کے انداز کا ذمہ دارہوتا ہے ) پر دباو¿ پڑتا ہے یا سوزش ہوتی ہے۔ اس وجہ سے طبیعت میں تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔ اور مریض ڈپریشن، غصے اور ہیجانی کیفیئت کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔ اس کا ذہن پریشان رہتا ہے یا اسے بر وقت بات یاد نہیں آتی۔
کمزوری یا سستی محسوس ہونا
موٹر کورٹیکس پر افزائش پانے والا ٹیومر کمزوری یا سستی کا باعث بنتا ہے۔ موٹر کورٹیکس کی داہنی سائیڈ جسم کے داہنے حصے کو اور بائیں سائیڈ جسم کے بائیں حصے کو کنٹرول کرتی ہے۔ یہاں بننے والا ٹیومر دماغ کے سگنلز کے جسم کے دوسرے حصوں تک جانے میں رکاوٹ بنتا ہے لہٰذا جسم کے یہ حصے اپنے روٹین کے مطابق کام انجام نہیں دے پاتے۔
توازن برقرار نہ رہنا
سیری بیلم میں موجود ٹیومر جسم کو حرکت دینے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی سب سے آسان مثال جسم کی ایک سائیڈ پر زور دے کر چلنا ہے۔ سیری بیلم کا کام جسم کا توازن برقرار رکھنا ہے۔ اس لئے اگر یہاں ٹیومر بن جائے تو یہ اپنا کام صحیح طرح انجام نہیں دے پاتا۔
لہٰذا آپ کو بھی جسم میں ہونے والی ان تبدیلیوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ اگر جسم میں اس طرح کی علامات بار بار ظاہر ہوں تو فوری طور پر اچھے فزیشن سے رابطہ کریں۔
٭٭٭