تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہوں گے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے مذاکرات کا مطلب ایران پر امریکی خواہشات مسلط کرنا اور ایران سے متعلق زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کو کامیاب ظاہر کرنا ہو گا۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا جوہری ڈیل میں واپس آتا ہے تو دیگر فریقین کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی تمام قیادت کا فیصلہ ہے اور اسلامی جمہوریہ کے تمام عہدیداران بھی اس پر متفقہ طور پر یقین رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا نے سعودی عرب میں آئل تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر عائد کیا ہے اور اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ہتھیار بند ہیں بس صرف سعودی عرب کے جواب کا انتظار ہے۔
ایران اور امریکا کے درمیان ایٹمی معاہدے کے خاتمے کے بعد سے تعلقات کشیدہ ہیں اور امریکا نے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جب کہ یورپی رہنما دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
امریکا اور ایران کے کشیدہ تعلقات کے بعد صدر ٹرمپ اور ایرانی صدر حسن روحانی کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ملاقات کی توقع کی جا رہی تھی۔