نیو یارک: امریکا نے فلسطینیوں کی امداد میں مزید کمی کردی ہے اور یہ رقم یہودیوں اور عرب اسرائیلیوں کے درمیان مفاہمتی عمل کے پروگراموں پر خرچ کی جائے گی۔
امریکا فلسطینیوں، یہودیوں اور عرب اسرائیلیوں کے درمیان مفاہمتی عمل کے پروگراموں کے لیے ایک کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرتا ہے تاہم اب اس رقم میں فلسطینیوں کا حصہ کم کر دیا گیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی کاٹی گئی رقم یہودیوں اور عرب اسرائیل کے درمیان مفاہمت کے پروگراموں پر خرچ کی جائے گی۔
امریکا اب تک مختلف مدوں میں فلسطینیوں کی امداد میں مجموعی طور پر 50 کروڑ ڈالر کی کٹوتی کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ واشنگٹن میں فلسطینی حکمراں جماعت پی ایل او کا دفتر بھی بند کیا جا چکا ہے۔