اسلام آباد: سادگی اور کفایت شعاری مہم کے تحت وزیراعظم ہاؤس کی 102 گاڑیوں کی نیلامی آج ہو گی۔ جن میں 4 جدید ترین مرسڈیز، 8 بلٹ پروف بی ایم ڈبلیوز اور 10 سال پرانی 72 گاڑیاں شامل ہیں۔
نیلامی زیادہ سے زیادہ دی گئی لفافہ بند پیش کش سے شروع ہو گی اور سب سے زیادہ قیمت لگانے والا گاڑی ساتھ لے جائے گا۔مجموعی طور پر وزیراعظم ہاؤس کے لیے کابینہ ڈویژن کے پاس 200 سے زائد گاڑیاں ہیں جن میں سے 102 گاڑیاں پہلے مرحلے میں اور باقی آئندہ نیلام کی جائیں گی۔
نیلام کی جانے والی کئی گاڑیاں وزیراعظم کے پروٹوکول جبکہ کئی غیر ملکی مہمانوں کے پروٹوکول کی ہیں۔اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ 'عوام دیکھ رہے ہیں کہ ان کے ٹیکس کی رقم کہاں خرچ ہوتی رہی اب یہ پیسہ واپس خزانہ میں جمع کرائیں گے'۔
واضح رہے کہ نیلامی کے لیے پیش کی گئی گاڑیوں میں سے 72 گاڑیاں 10 سال سے بھی پرانے ماڈل کی ہیں۔ ایک جیپ 32 سال پرانی ہے جبکہ کئی تو بالکل کھٹارا ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کر رکھا ہے کہ مارکیٹ کی 5 کروڑ کی گاڑی 6 کروڑ میں بیچیں گے۔
ان گاڑیوں کی نیلامی کاعمل سیل بڈ پرائس یعنی زیادہ سے زیادہ دی گئی لفافہ بند آفر سے شروع ہو گا اور اوپن بڈنگ میں سب سے زیادہ قیمت لگانے والا گاڑی اپنے ساتھ لے جائے گا لیکن اس سے پہلے لگژری گاڑیوں پر کروڑوں روپے کا درآمدی ٹیکس بھی ادا کرنا ہو گا۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ 31 اگست کو وزیراعظم ہاؤس کی اضافی گاڑیاں فوری نیلام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بھی وزرائے اعظم کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کی نیلامی کا اعلان کیا تھا۔