واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا کا خلائی جہاز کسینی زحل سیارے کی سطح سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا ہے۔ ناسا کے مطابق نظام شمسی کے دوسرے بڑے سیارے کے مدار میں داخل ہونے کے بعد جہاز کی رفتار کم نہ ہو سکی اور وہ سیارے سے ٹکرا کر پاش پاش ہو گیا۔ جہاز سے بھیجا گیا آخری پیغام بھی آسٹریلیا میں موجود ناسا سٹیشن کو موصول ہو گیا، جو جہاز کی تباہی کے ڈیڑھ گھنٹے بعد زمین تک پہنچا۔ ٹکراتے وقت جہاز کی متوقع رفتار ایک لاکھ 20 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور یہ سیارے کی فضا میں داخل ہونے کے ایک منٹ کے اندر اندر پاش پاش ہو گیا۔
کسینی مشن کو آج سے تیرہ برس قبل سیارہ زحل کی سطح کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ اس طرح ناسا کی تاریخ کے کامیاب ترین مشنوں میں سے ایک اختتام کو پہنچا۔ اس مشن پر 4 ارب ڈالرز کی لاگت آئی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انھیں امید ہے کہ وہ خلائی جہاز کے ذریعے سیارہ زحل کی فضا میں موجود گیسوں کے بارے میں نئی معلومات حاصل کر پائیں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سائنسدانوں نے اس خلائی جہاز کا رخ خود اس طرح سے متعین کیا تھا کہ وہ سیارہ زحل سے ٹکرا جائے۔