اسلام آباد : آج قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کے ایجنڈے میں آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں ہے۔ صدر مملکت نے ان اجلاسوں کا انعقاد کیا ہے، لیکن دونوں میں آئینی ترمیم سے متعلق کوئی نکات نہیں ہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس شام 4 بجے ہوگا اس کا 10 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس میں آئینی ترمیم کا بل نہیں ہے۔ دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس بھی آج سہ پہر 3 بجے بلایا گیا ہے، جہاں 14 نکاتی ایجنڈا پیش کیا جائے گا، لیکن اس میں بھی آئینی ترمیم کا کوئی ذکر نہیں۔
اجلاس کے دوران کچھ کمیٹی رپورٹس اور بل، جیسے نیشنل فارنزک ایجنسی بل 2024 اور ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024، پیش کیے جائیں گے۔ سینیٹ میں یہ بل وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب پیش کریں گے، اور ایجنڈے میں اوورسیز پاکستانیز پراپرٹی بل 2025 اور دو توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہیں۔
گذشتہ روز جاتی امرا میں مجوزہ آئینی ترمیم پر بڑی سیاسی بیٹھک ہوئی، جس میں ن لیگ، پی پی، اور جے یو آئی نے عدلیہ سے متعلق ترمیم پر اتفاق کیا۔ مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری، اور بلاول بھٹو رائیونڈ میں ملاقات کے لیے آئے، جہاں وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی اصلاحات پر ان کا اتفاق ہو چکا ہے، جبکہ دیگر نکات پر ابھی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے والا مسودہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔