لندن : والدین کو بچوں کی تربیت کے دوران ان پر گہری نظر رکھنی چاہئے اور ان کو موبائل فو ن سے دور رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق سکرین ٹائم اگر زیادہ ہوجائے تو بچوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس حوالے سے برسٹل یونیورسٹی کی ٹیم نے باقاعدہ تحقیق کی ہے اور اس کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہےکہ بچوں کا سکرین ٹائم کم سے کم ہونا چا ہئے تاکہ ان کو دل کے عارضے اور فالج سے بچایا جاسکے۔ اس حوالے سے ایکسیٹر یونیورسٹی کے ڈاکٹر اینڈریو ایگ باجے نے بھی ہیلتھ جرنل میں اس حوالے سے تحریر کیا ہے۔
ان کی تحقیق کے مطابق بھی یہ کہنا ہےکہ سکرین ٹائم پر زیادہ وقت گزارنا نوجوانوں اور بچوں کےلیے خطرناک ہوتا ہے۔ اس وجہ سے بچے بلڈ پریشر سمیت مختلف مرائض کا شکار ہوجاتے ہیں جو بالآخر دل کے خطرناک عارضے کی طرف جاتا ہے۔ اس حوالے سے گیارہ برس کے بچے کا سمارٹ واچ کے ذریعے سات دن تک مشاہدہ کیاگیا۔ اس کے بعد پندرہ برس کے بچے اور پھر چوبیس برس کے نوجوان کا مشاہدہ کیاگیا۔ یہ تحقیق766 بچوں پر کی گئی ، اس میں سے 55 فی صد لڑکیاں اور 45 فی صد لڑکے تھے ۔
ماہرین صحت کے مطابق بچوں اور نوعمروں کو اپنی طویل مدتی صحت کی حفاظت کے لیے اپناسکرین ٹائم کم کرنا چاہئے ۔
لہذا ان کی سرگرمیوں کو نظر رکھتے ہوئے سکرین ٹائم کی بجائے گھر سے باہر پارک میں وقت دینے کر فوقیت دیں اوران کوباور کرائیں کہ فون کے علاوہ دیگر سرگرمیاں ہی ان کے لیے بہتر ہیں اور صحت مند زندگی کی طرف قدم ہیں۔