نیو یارک: اسرائیل فلسطین جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کی قرارداد منظور نہ کی جاسکی۔قرار داد کی منظوری کے لیے 9 ووٹ درکار تھے تاہم، روسی قرارداد کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ آئے۔ قرار داد کی منظوری کے لیے مستقل اراکین کی جانب سے ویٹو نہ ہونا بھی ضروری ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ چین، امارات، گبون اور موزمبیق نے روسی قراداد کی حمایت میں ووٹ پیش کیا۔ سلامتی کونسل کے 6 رکن ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
روسی قرارداد میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ روسی قراداد میں یرغمالیوں کی رہائی، انسانی امداد کی ترسیل اور غزہ سے عام شہریوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ قرارداد میں عام شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشتگردی کی مذمت بھی کی گئی تھی۔
اسرائیل فلسطین کی جنگ بندی کی قرار داد ناکام ہونے پر روسی مندوب نے کہا کہ آج پوری دنیا منتظر تھی کہ سلامتی کونسل خونریزی کے خاتمے کے لیے اقدام کرے گی لیکن مغربی ممالک کے نمائندوں نے ان امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
دوسری جانب رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ پر برازیل کی قرارداد پر ووٹنگ منگل تک مؤخر کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر نے بھی فرانسیسی ہم منصب سے رابطہ کرکے غزہ پر حملے جاری رہنے کی صورت میں بحران بڑھنے سے خبردار کردیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں جنگی جرائم پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے، احتیاطی تدبیر کے طور پر آئندہ چند گھنٹے میں کوئی بھی اقدام کیا جاسکتا ہے۔
ایرانی صدر نے دھمکی دی کہ جنگ پھیلی تو اسرائیل کا جغرافیہ بدل جائے گا، جنگ میں ایران کا شامل ہونا بھی خارج از امکان نہیں۔