عمران خان لانگ مارچ کرنا چاہتے ہیں شوق سے کریں، انتخابات آئندہ سال وقت پر ہوں گے: حکومتی اتحاد کا مشترکہ اعلامیہ 

08:25 PM, 17 Oct, 2022

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: حکومتی اتحادی جماعتوں نے عمران خان کا فوری الیکشن کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان شوق سے لانگ مارچ کریں لیکن انتخابات اگلے سال اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔ 

حکومت کی اتحادی جماعتوں نے مشترکہ طور پر پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا الیکشن جلد کرانے کا مطالبہ دوٹوک طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات کب ہونے ہیں  اس کا فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتیں کریں گی۔ کسی جتھے کو طاقت کی بنیاد پر فیصلہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو آئین اور قانون کے مطابق نمٹیں گے۔  سابق صدر آصف علی زرداری ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے خلاف بیان اور الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں کہاگیا کہ وزیراعظم پاکستان قانون کے مطابق آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کریں گے۔ فارن فنڈڈ فتنے کی دھونس، دھمکی اور ڈکٹیشن پر نہیں ہوگی۔ آرمی چیف، حساس اداروں کی قیادت، افسران، چیف الیکشن کمشنر سمیت دیگر کو نشانہ بنانے کا مقصد ’بلیک میلنگ‘ ہے جو قطعا سیاسی رویہ نہیں بلکہ سازش کا حصہ ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

مشترکہ بیانیے کے مطابق آئین اور قانون میں واضح ہے کہ آرمی چیف سمیت دیگر عہدوں پر تقرری وزریراعظم کا دستوری اختیار ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ اقتدار سے محروم شخص قومی اداروں کو ایک سوچے سمجھے ایجنڈے کے تحت نشانہ بنارہا ہے۔ پاک فوج کے شہداءکے خلاف غلیظ مہم، فوج میں بغاوت کے بیانات اور حوصلہ افزائی جیسے اقدامات ملک دشمنی کے مترادف ہیں جن سے آئین اور قانون کے مطابق نمٹاجائے گا۔  غنڈہ گردی اور دھونس کی بنیاد پر آئین ، جمہوریت اور نظام کوغلام نہیں بننے دیاجائے گا۔

 بیان میں یہ بھی واضح کیا گیاکہ ملک کی معیشت اور سیلاب متاثرین کی بحالی اس وقت اولین قومی ترجیح ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ حکومت، اداروں اور عوام کا اتفاق ہے کہ سیاسی عدم استحکام پیداکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ معیشت کو پٹڑی سے اتارنے اور وسائل کی متاثرین سیلاب تک رسائی کے عمل کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔

 بیان میں کہاگیا کہ 16 اکتوبر2022 کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد اتحادی حکومت کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد174 سے بڑھ کر 176 ہوگئی ہے جبکہ فتنے کے تکبر کی وجہ سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی 8 نشستیں کم ہوگئی ہیں۔

مزیدخبریں